(ایجنسیز)
قاہرہ…مصر میں فوجی سربراہ کے لیے صدارتی الیکشن لڑنے کی راہ ہموارہوگئی، عوام نے ریفرنڈم کے ذریعے آئین میں ترامیم کی حمایت کردی۔ قاہرہ یونیورسٹی میں اخوان المسلمون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپ میں ایک طالب علم ہلاک ہوگیا۔ مصر کی سرکاری ٹی وی کے مطابق ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے مطابق 90 فیصد افراد نے نئے آئین کی حمایت میں ووٹ دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے حکام کا دعویٰ ہے کہ ٹرن
آؤٹ 55 فیصد تک ہو سکتا ہے۔ ریفرنڈم کے سرکاری نتائج کا کل اعلان کیے جانے کا امکان ہے اورآئندہ کچھ دنوں میں صدراتی اور پارلیمانی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ قاہرہ یونی ورسٹی میں اخوان المسلمون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس میں ایک طالب علم ہلاک اور 6 افراد زخمی ہو گئے۔ دو روزہ ریفرنڈم کے دوران مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 4 سو سے زائد کو گرفتار کیا گیا تھا۔